فہد نیوز! کیاآپ چاہتے ہیں کہ آپ کوئی روم اسپرے وغیرہ بھی اپنے گھر میں استعمال نہ کریں اور آپ کا گھر خوشبو کی طرح مہکتا رہے تو اس کیلئے کستوری کا استعمال کریں اور اسے اپنے گھر میں رکھیں پھر اس کا کمال دیکھیں۔ اب یہ ملے گی کہاں سے اور یہ ہوتی کیا ہے ۔ تو آئیے جانتے ہیں۔ کستوری ایک نایاب نسل کی ہرن میں موجود ہوتی ہے۔ یہ کستوری بھی سینکڑوں کروڑوں میں سے ایک ہرن میں موجود ہوتی ہے
جسے ہر ن کو مار کر ہی نکالا جاتا ہے۔ جبکہ کستوری ہرن میں ناف سے اوپر نفس کے پیچھے والے حصے میں ایک غدود موجود ہوتا ہے جس میں یہ رتوبت جمع ہو کر کستوری بن جاتی ہے۔ یہاں حیرت کی بات تو یہ ہے کہ یہ جب ایک ہرن جوان نہیں ہوتا تو اس میں سے خوشبو نہیں آتی۔ غور طلب بات تو یہ بھی ہے کہ ان ہرنوں کی 3 اقسام ہوتی ہے ہیں اور کستوری بھی ظاہر سی بات ہے کہ 3 ہی قسموں کی ہوگی اس میں پہلی کستوری اندرونی حصے میں سے کالی دوسری گاڑھے نیلے رنگ کی ہوتی ہے اور تیسری میرون رنگ کی ہوتی ہے۔ یہ میرون رنگ کی ہی کستوری زیادہ اچھی مانی جاتی ہے جبکہ ان تینوں میں کچھ زیادہ فرق نہیں ہوتا۔ آگے بڑھنے سے پہلے یہ بھی بتاتے جائیں کہ کستوری صرف نر ہرن میں ہی ہوتی ہے مادہ میں نہیں ۔ہماری ویب کی یہ خبر اپ کیلئے انتہائی دلچسپ و معلوماتی ہونے والی ہے کیونکہ اب ہم بتائیں گے کہ اگر کچھ سالوں میں سے اس میں خوشبو آنا بند ہو جائے
تو آپ اسے پھینک نہ دیں۔ بلکہ اسے ایک کانچ کے برتن میں رکھ کر اوپر سے ڈھکن اچھے طریقے سے بند کر دیں اور اس برتن کو 21 دن کیلئے نم مٹی میں دبا دیں اس کے بعد اسے باہر نکالیں تو دیکھیں گے کہ اس میں سے دوبارہ اسی طرح خوشبو آنا شروع ہو جائے گی۔ اس کے علاوہ اگر آپ کے پٹھے کمزور ہیں اور اب اسے دوائوں میں استعمال کرنا چاہتے ہیں تو کر سکتے ہیں جس سے یہ آپکو کافی توانائی تو دے گی مگر یہ بات بھی ہے کہ یہ آپکی نظر بھی کمزور کر دے گی اس لیے ضروری ہے کسی ڈاکٹر یا حکیم جس سے بھی آپ علاج کروا رہے ہوں اس سے مشورہ کر کے ہی استعمال کیجئے۔ واضح رہے کہ یہ بہت سی دوائیوں اور گھروں میں خوشبو کیلئے بھی استعمال ہوتی ہے۔ آخر میں یہ بات بھی باتے جائیں کہ ہرنوں سے متعلق مشہور ہے کہ جب حضرت آدم جنت سے زمین پر تشریف لائے تو اس وقت دنیا میں موجود سب چرند پرند ان سے ملنے گئے تو ہرنوں کا بھی ایک ریوڑ ان سے ملنے
گیا تو حجرت آدم نے ان کیلئے دعا کی اور انکی قمر پر ہاتھ پھیرا جس کی وجہ سے ان کے جسم میں کستوری جیسی نایاب چیز پیدا ہو گئی۔ یہی وجہ ہے کہ آج تک یہ کستوری ایک خاص قسم کے ہرنوں میں ہی پائی جاتی ہے جن کے دانت ہاتھی کی طرح پیچھے کی جانب موڑے ہوئے ہوتے ہیں البتہ ہاتھی کی طرح بڑے نہیں بلکہ چھوٹے چھوٹے ہوتے ہیں۔
Leave a Comment